ایک پُراثر پیغام........

حضرت سیدنا نافع طاحی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں.
ایک مرتبہ میرا گزر حضرت سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کے پاس سے ہوا. تو انہوں نے مجھ سے پوچھا...
تم کون ہو؟؟
میں نے کہا...
میں عراق کا رہنے والا ہوں.
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا...
"کیا تم حضرت سیدنا عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ کو جانتے ہو؟؟"
میں نے کہا...
"جی ہاں"
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا...
"حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ میرے ساتھ پڑھا کرتے تھے.... اور میرے بہت اچھے دوست تھے... پھر انہوں نے حکومتی عہدہ طلب کیا. اور بصرہ کے والی بن گئے. تم جب بصرہ پہنچو, تو ان کے پاس جانا. وہ پوچھیں:
"کہ کیا تمہیں کوئی حاجت ہے"؟؟
تو کہنا:
"میں آپ سے تنہائی میں گفتگو کرنا چاہتا ہوں"
"پھر جب وہ تنہائی میں تم سے ملاقات کریں" تو کہنا:
"میں سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کا پیغام لے کر آیا ہوں, انہوں نے آپ کو سلام بھیجا ہے" اور کہا ہے:
"ہم کھجوریں کھاتے ہیں اور پانی پیتے ہیں, زندگی ہماری بھی گزر رہی ہے اور زندگی تمہاری بھی گزر ری ہے"
حضرت سیدنا نافع طاحی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"جب میں حضرت سیدنا عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر ہوا, اور انہوں نے مجھ سے پوچھا:
کیا تمہیں مجھ سے کوئی کام ہے؟؟
میں نے کہا: " میں علیحدگی میں گفتگو کرنا چاہتا ہوں"
پھر میں نے کہا:
"میں سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کا پیغام لے کر آیا ہوں"
جیسے ہی انہوں نے یہ سنا تو مجھے ایسے لگا جیسے وہ کانپ رہے ہیں,
میں نے کہا:
انہوں نے آپ کو سلام بھیجا ہے اور فرمایا ہے کہ "" ہم کھجوریں کھا کر اور پانی پی کر زندگی گزار رہے ہیں, زندگی ہماری بھی گزر رہی ہے اور تمہاری بھی.""
اتنا سننا تھا کہ حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے اپنا منہ چادر میں چھپا لیا اور اتنا روئے کہ چادر آنسوؤں سے تر ہو گئی...........

اللہ تعالی ان پر اپنی کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے...
آمین.......

Comments

Popular posts from this blog

نئیں جاندا زمانہ عظمت صدیق دی

حضرت بایزید بسطامی اور فاحشہ عورت کا واقعہ۔