اب اِن لعنتی گوروں ، جن کے چہرے و جسم سور اور کُتّے کھا کھا کر منحوس اور بدبودار ہوچکے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ جس طرح کے ہم خود ہیں ، ویسے ہی ساری دنیا ہمیں دکھائی دے ،
جب کفار مکہ نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ میں کوئی ایسا عیب ہی نہیں جو بیان کیا جاسکے تو اُنہوں نے نامِ پاک کی توہین کرنا شروع کردی اور "مُحمد" کو "مذمم"کہنا شروع کردیا جب میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو علم ہوا تو ارشاد فرمایا (مفہوم) کہ وہ کسی مذمم کو بُرا کہتے ہیں ، ہوگا کوئی مذمم ، میں تو "محمد"ہوں ، (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
اسی طرح آج اُن کفار کی حرامی اولادوں نے دیکھا کہ مسلمان اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہر ہر ادا کو اپنانا اور اپنے نبی کے گُن گانا اور ناموس رسالت پر مر مِٹ جانا باعث سعادت و شرف سمجھتے ہیں ، اپنے نبی علیہ السلام کے چہرہ انور کو کائنات کا سب سے حسین چہرہ شمار کرتے ہیں ، اور ایسا حَسین مانتے ہیں ، کہ دنیا بننے سے آج تک بلکہ صبح قیامت تک کوئی بھی ایسا خوبصورت و خوب سیرت نہ کسی ماں نے جَنا اور نہ ہی جَنے گی ،
اب اِن لعنتی گوروں ، جن کے چہرے و جسم سور اور کُتّے کھا کھا کر منحوس اور بدبودار ہوچکے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ جس طرح کے ہم خود ہیں ، ویسے ہی ساری دنیا ہمیں دکھائی دے ،
وہ خاکے بنا کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کے دلوں سے اُن کے نبی کی محبت اور تعظیم چھین لیں گے ، نہیں بالکل نہیں تمہارے اِن گھٹیا افعال سے جہاں کروڑوں مسلمانوں کے جذبات بھڑک اُٹھتے ہیں ، وہیں تمہاری یہ حرکات مسلمانوں کو مسئلہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر منظم مربوط بھی کرتی ہیں ، ہمارے ایمان اور مضبوط ہوجاتے ہیں جذباتِ محبت مزید بڑھ جاتے ہیں ، تم جتنے مرضی خاکے بنا لو ، ہماری محبت دن بدن اور بڑھے گی ، اور جس طرح کفار کے "مذمم"کہنے سے ہمارے آقا ومولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان رفیع میں کوئی فرق نہیں پڑا ، اسی طرح یہ خاکے بھی ہمارے ایمان کو کمزور نہیں کرسکتے ، میرے نبی علیہ السلام کی شان اور مقام اونچا تھا ، اونچا ہے ، اور اونچا ہی رہے گا ، میرے امام اہل سنت ، کُشتہ عشق رسالت نے کیا خوب فرمایا مِٹ گئے مِٹتے ہیں مِٹ جائیں گے اعداء تیرے نہ مِٹا ہے نہ مِٹے گا کبھی چرچا تیرا یہ گستاخ پرلے درجے کے بے وقوف جاہل اور ظالم لوگ ہیں ، ارے چہرہ تو اُس کا بگاڑا جاتا ہے جس کی تصویر ہو جس کی تصویر ہی نہیں اُس کا کیا بگاڑو گے ، اور اوپر نام "محمد" لکھ دیتے ہو ، ارے جاہل قوم پہلے محمد کا معنی تو دیکھ لو ، یعنی جس کی بار بار تعریف کی جائے highly praised, the Praised One (as the name of the Holy Prophet) Muhammad the greatest man of the world اب ایک نام ہے ہی قابل تعریف ، تو اسکی توہین کرنے والا فتنہ باز و شر پسند نہ کہلائے تو اور کیا کہا جائے ، خوشبو کو بدبو ، میٹھے کو کڑوا گرداننے والا کس قدر پاگل و جاہل ہے یہ کسی ذی فہم سے چُھپا نہیں رہتا ، چونکہ اِن پلاننگ گستاخیوں سے مسلمانوں کے دل دکھتے اور کُڑھتے ہیں اس لیے آخر میں ایک گزارش نامہ اپنے مُلک کے ذی شعور اور غیرت مند مسلمان صحافیوں ، وکلاء ، جج صاحبان ، فوج کے جوان اور افسران ، ڈاکٹرز ، ٹیچرز ، پروفیسرز اور تاجران خصوص بالخصوص علماء اسلام و ائمہ مساجد کے نام کہ اس آئے دن ہونی والی گستاخیوں پر حسبِ طاقت و اختیار اپنی آواز بلند کریں ، اور ایک وفادار اُمتی ہونے کا ثبوت دیں کہ یہ ہر مسلمان کا دینی فرض ہے ۔ یہ لوگ آئے دن بد سے بدترین گستاخیاں کررہے ہیں کیونکہ ان کی حوصلہ افزائی کرنے پورا عالمِ کفر ان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے لیکن اِن کی حوصلہ شکنی کرنے اور ایسے ملعونین کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے مسلمان سُستی کا شکار کیوں ہیں ؟ ہم اقوام متحدہ میں جاکر اپنی آواز کیوں بلند نہیں کرتے ؟ اِن سے احتجاجاً سفارت کاری کیوں نہیں بند کرتے؟ ✍
Comments
Post a Comment