نئیں جاندا زمانہ, عظمت صدیق دی.. پُچھو رسول کولُوں, قیمت صدیق دی.. مننا ایں جے خدا نوں تے نالے رسول نوں.. مننی پوے دی تینوں, امامت رسول دی.. عرشاں دا لاڑا ٹُکیے, ویہڑے صدیق دے.. کہندے فرشتے ہون گے, واہ قسمت صدیق دی. سب کُج نثار کِیتا, چَھڈی سُوئی وِی نئیں.. اِسلام نوں جدوں پئی, ضرورت صدیق دی.. مولا علی نہ اُس نُوں, کوثر دا جام دیسن.. دل وِچ نہ جس دے ہوسی, اُلفت رسول دی.. آ تینوں میں وِکھاواں, دُشمن صدیق دے.. چہرے دا نُور لَے گئی کدُورَت صدیق دی.. صدیق دے نصیب کہ, قدماں چ تَھاں مِلی.. کیونکہ رَب نُوں پسند آئی, صداقت صدیق دی.. ساڈے جسم چ شاکر, نئیں خون غیر دا.. کرنے آں ایس واسطے, عزت صدیق دی..
قصہ حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ اور ایک فاحشہ عورت کا حضرت بایزید بسطامی اللہ کے بزرگ اور ولی تھے آپ بسطام میں لوگوں کو درس وتدریس دیتے تھے- ایک بار آپ کے محلے میں ایک فاحشہ عورت آ کر بس گئی اور لوگوں کا ایمان خراب کرنے لگی- بات حضرت بایزید تک پہنچی کہ اگر ایسا رہا تو لوگ بگڑنا شروع ہو جائیں گے- کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ اسے یا تو قتل کر دیں یا پھر دھکے دے کہ بستی سے نکال دیں- آپ نے لوگوں سے اس عورت کی رہائش گاہ کا پوچھا اور خود اس کی رہاش کی طرف چل دئیے- لوگوں میں چہ میگوئیاں ہونے لگیں کہ اللہ خیر کرے آج بایزید اس فاحشہ عورت کے کوٹھے پر جا رہے ہیں اگر یہ بھی وہاں گئے تو لوگوں کو سمجھانے اور اللہ کی طرف بلانے کا کام کون کرے گا- جناب بایزید اس کے کوٹھے پر پہنچے دروازہ کھلا تھا آپ نے دستک دی عورت حیران ہوئی کہ ایسا کونسا گاہک ہے جو دستک دے رہا- عورت نے آواز دی کہ آ جاو- حضرت اندر داخل ہوئے- عورت نے پوچھا : بابا جی کون ہو آپ اور کدھر آئے ہو ؟؟؟ بایزید بسطامی نے جواب دیا : تمہیں اس بات سے مطلب نہیں ہونا چاہیئے کون آیا کیوں آیا تم اپنی ایک رات کی قیمت بتاؤ - عورت نے قیمت بتائی آپ نے...
Comments
Post a Comment