حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے گھر کا پرنالہ

حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے گھر کا پرنالہ
حضرت عباس رضی اللہ عنہ جو حضور اقدس ﷺ کے چچا ہیں ان کے پرنالے کا قصہ مشہور ہے۔ ان کا گھر مسجد نبوی ﷺ کے بالکل ساتھ ملا ہواتھا ان کے گھر کا ایک پرنالہ مسجد نبوی ﷺ کے صحن میں گرتا تھا۔ ایک مرتبہ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کی اس پرنالے پر نظر پڑی تو دیکھا کہ وہ پرنالہ مسجد میں نکلا ہواہے، لوگوں سے پوچھا کہ یہ پرنالہ کس کا ہے جو مسجد کے صحن کی طرف لگا ہوا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ حضور اقدس ﷺ کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کا پرنالہ ہے، آپ نے حکم فرمایا کہ اس کو توڑدو، مسجد کی طرف کسی کو پرنالہ نکالنا جائز نہیں ، جب حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو معلوم ہوا تو ملاقات کے لئے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ عمر! یہ تم نے کیا کیا؟ انہوں نے فرمایا کہ یہ پرنالہ مسجد نبوی میں نکلا ہوا تھا اس لئے گرادیا۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ یہ پرنالہ میں نے نبی کریم ﷺ کی اجازت سے لگایاتھا، حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے جب یہ سنا کہ حضور ﷺ کی اجازت سے لگایا تھا فوراً فرمایا کہ آپ میرے ساتھ چلیں ۔ چنانچہ مسجد نبوی میں تشریف لاکر خود جھک کر رکوع کی حالت میں کھڑے ہوگئے اور حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے عباس! خدا کے لئے میری کمر پر سوار ہوکر اس پرنالے کو دوبارہ لگاؤ ۔ اس لئے کہ خطاب کے بیٹے کی یہ مجال نہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے اجازت دیئے ہوئے پرنالے کو توڑ دے، حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں لگوا لوں گا آپ رہنے دیں ، لیکن حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نہیں ، جب میں نے توڑا ہے لہٰذا اب میں ہی اس کی سزا بھگتوں گا۔ بہرحال! شریعت کا اصل مسئلہ تویہی تھا کہ اجازت کے بغیر وہ پرنالہ لگانا جائز نہیں تھا۔ لیکن چونکہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو حضور ﷺ نے اس کے لگانے کی اجازت دیدی تھی اس لئے اس کو لگانا ان کے لئے جائز ہوگیا۔  (الطبقات ابن سعد: ج؍۴، ص؍۲۰) آج یہ حال ہے کہ جس شخص کا جتنی زمین پر قبضہ کرنے کا دل چاہا قبضہ کرلیا اور اس کی کوئی فکر نہیں کہ یہ ہم گناہ کے کام کر رہے ہیں ، نمازیں بھی ہورہی ہیں اور یہ خیانت بھی ہورہی ہے۔ یہ سب کام امانت میں خیانت کے اندر داخل ہیں ، اس سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے

Comments

Popular posts from this blog

نئیں جاندا زمانہ عظمت صدیق دی

حضرت بایزید بسطامی اور فاحشہ عورت کا واقعہ۔