امام شافعی رضی اللہ عنہ کے وہ اشعار, جو انہوں نے محبت اہلِ بیت میں لکھے.. آپ بھی پڑھیئے ان شآء اللہ اہمان کو تازگی نصیب ہو گی. واہ کیا کمال اشعار لکھے ہیں.
امام ابن حجر مکی نے ’’الصواعق المحرقہ‘‘، امام الدمیاطی نے ’’اعانۃ الطالبین‘‘ اور بہت سارے محدثین نے اہل بیت کی محبت کے وجوب کے باب میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی یہ ایک رباعی بیان کی ہے۔امام شافعی فرماتے ہیں:
يَا أَهْلَ بَيْتِ رَسُوْلِ اﷲِ حُبُّکُمْ
فَرَضٌ مِنَ اﷲِ فِي الْقُرْآنِ أَنْزَلَهُ
کَفَاکُمْ مِنْ عَظِيْمِ الْقَدْرِ أَنَّکُمْ
مَنْ لَمْ يُصَلِّ عَلَيْکُمْ، لَا صَلَاةَ لَهُ
(ملا علی القاری، مرقاة المفاتيح، 1/ 67)
’’اے اہلِ بیتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آپ سے محبت کرنا اﷲ کی طرف سے فرض ہے، جسے اس نے قرآن مجید میں نازل کیا ہے اور آپ کے لیے یہ عظیم مرتبہ ہی کافی ہے کہ آپ وہ ہستیاں ہیں کہ جو شخص آپ پر درود نہ پڑھے، اس کی نماز مکمل نہیں ہوتی‘‘۔
ان اشعار میں امام شافعی نے اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو قرآن مجید کی طرف سے امت مسلمہ پر فرض ہونے کو بیان کیا ہے اور اس کی دلیل یہ دی ہے کہ مَنْ لَمْ يُصَلِّ عَلَيْکُمْ، لَا صَلَاةَ لَهُ کہ جو شخص نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود نہ پڑھے اُس کی نماز نہیں ہوتی۔ گویا ہم پر محبتِ اہلِ بیت فرض کردی گئی ہے۔
Comments
Post a Comment