دوسروں کے گھروں میں بلا اجازت تانکا جھانکی کرنے والوں کے بارے میں...
حُضُور تاجدارِ مدینہ منوّرہ، سلطانِ مکّہ مکرّمہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: جس نے اجازت ملنے سےپہلے ہی پردہ ہٹا کر مکان کے اندر نظر کی اور گھر والوں کے سِتْر کو دیکھا اُس نے ایسا کام کیا جو اُس کیلئے حلال نہ تھا،حتی کہ اس کے دیکھنے کے وقت اگر کوئی بڑھ کر اُس کی آنکھ پھوڑ دے تو اِس پر میں اُسے(یعنی آنکھ پھوڑنے والے کو)شرم نہ دلاؤں گا۔اگر کوئی ایسے دروازے کے پاس سے گزرا جس پرکوئی پردہ نہیں تھا اور وہ کھلا ہوا بھی تھا ،لہٰذا اُس نے(بِلاقَصد) دیکھا تو اُس پر گناہ نہیں بلکہ خطا گھر والوں کی ہے....
.............................................
🌴🌴 ترمذی،کتاب الاستیذان والآداب،باب ماجاء فی الاستیذان …الخ،۴/ ۳۲۴ ،حدیث :۲۷۱۶. 🌴🌴
................................................
مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یارخانرَحْمَۃُاللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے الفاظ”اسے شرم نہ دلاؤ ں گا“ کے تحت فرماتے ہیں : یعنی آنکھ پھوڑ دینے والے کو نہ تو کوئی سزا دوں گا نہ ملامت کروں گا کیونکہ یہاں قُصور اس جھانکنے والے کا ہے (یاد رہے! ) احناف کے نزدیک یہ فرمانِ عالی ڈرانے دھمکانے کے لیے ہے ورنہ اس آنکھ پھوڑنے والے سے آنکھ کا قِصاص ضَرور لیا جائے گا ربّ تعالیٰ نے فرمایا:،آنکھ توآنکھ کے بدلے میں پھوڑی جاسکتی ہے نہ کہ تاک جھانک کے عوض۔ (مرآۃ المناجیح،۵/۲۵۷)
.............................................
حضرت سیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں کہ سرکارِ نامدار، مدینے کے تاجدار صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا:’’جو کسی قوم کے گھر میں ان کی اجازت کے بغیر جھانکے تو ان کے لئے جائز ہے کہ اس کی آنکھ پھوڑ دیں.....
🌴🌴صحیح مسلم،کتاب الآداب، باب تحریم النظر فی بیت غیرہ، الحدیث:۵۶۴۲،ص۱۰۶۲🌴🌴.........
.............................................
ایک روایت میں ہے کہ’’انہوں نے اس کی آنکھ پھوڑ دی تو وہ رائیگاں گئی.........
🌴🌴 سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی الاستئذان، الحدیث:۵۱۷۲،ص۱۶۰۱🌴🌴
..................................................
اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے حبیب صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:’’جو بلااجازت لوگوں کے گھروں میں جھانکے اور وہ اس کی آنکھ پھوڑ دیں تو ان پر دیت ہے نہ قصاص.........
🌴🌴 سنن النسائی،کتاب القسامۃ، باب من اقتص واخذحقہ دون السلطان، الحدیث:۴۸۶۴،ص۲۴۰۲🌴🌴.......
..............................................
نورکے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ بابرکت ہے:’’جس شخص نے (کسی گھر کا) پردہ اُٹھا کر اجازت سے پہلے اندر جھانکا تو وہ ایسی حد پر آ گیا جہاں پر آنا اس کے لئے جائز نہ تھا اور اگر کسی نے اس کی آنکھ پھوڑ دی تو وہ رائیگاں گئی اور اگر کوئی شخص کسی دروازے کے پاس سے گزرا جس پر پردہ نہ تھا اور گھرمیں موجود عورت پر اس نے کی نظر پڑگئی تو اس پر کوئی گناہ نہیں بلکہ گناہ گھر والوں پر ہے......
🌴🌴 المسند للامام احمد بن حنبل، حدیث ابی ذر الغفاری، الحدیث:۲۱۶۲۸،ج۸،ص۱۳۶🌴🌴۔......
................................................
سرکارِ مکۂ مکرمہ، سردارِ مدینۂ منورہ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے گھروں میں اجازت طلب کرنے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’جس نے اجازت لینے اور سلام کرنے سے پہلے گھر میں جھانکا اس کے لئے کوئی اجازت نہیں اوربلاشبہ اس نے اپنے ربعَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی کی.......
🌴🌴ترغیب والترہیب،کتاب الادب، باب الترہیب ان یطلع الانسان فی۔۔الخ، الحدیث:۴۱۸۸،ج۳،ص۳۵۴🌴🌴............
...............................................
ایک شخص نے دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بحرو برصلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے کسی حجرۂ مبارکہ میں جھانکا تو آپصلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماس کی طرف ایک یا کئی مِشْقَص(یعنی بھالے والے تیر)لے کر آئے اور گویا میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اُسے تلاش فرما رہے ہیں کہ اس کی آنکھ میں تیر ماریں........
🌴🌴 صحیح البخاری،کتاب الاستیئذان،باب الاستئذان من اجل البصر،الحدیث۶۲۴۲،ص۵۲۶🌴🌴 ...............
.............................................
مِشْقَص کے معنی کے متعلق 4اقوال ہیں :(۱)…چوڑے پھل والا تیر (۲)…لمبے پھل والا تیر (۳)…چوڑا تیر (۴)… لمبا تیر۔
...........................................
ایک اعرابی سیِّدُالْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے درِ دولت پر آیا اور دروازے کے سوراخ سے اپنی نگاہ ڈالی,,,, آپ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اسے دیکھ لیا... اور لوہا یا لکڑ ی سے اس کی آنکھ پھوڑنے لگے..... تو اس نے دیکھ کر اپنی نگاہ ہٹا لی ۔ آپ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’اگر تو اپنی آنکھ اسی جگہ رکھتا تو میں تیری آنکھ پھوڑ دیتا.......
🌴🌴 سنن النسائی،کتاب القسامۃ، ذکر حدیث عمرو بن حزم فی العقول…الخ، الحدیث:۴۸۶۲، ص۲۴۰۲🌴🌴 ..............
..............................................
ہمارے اسلاف دوسروں کے گھروں میں تانک جھانک کرنے کو کس قدرمعیوب جانتے تھے، آئیے! یہ واقعہ پڑھئیے.....چُنانچہ,,,
حضرت سیِّدُناعبدُﷲ بن عُمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما اپنے ایک مُصاحِب کے ساتھ کسی شخص کے گھر تشریف لے گئے۔ جب اس کے گھر میں داخِل ہوئے تو ان کا رفیق اِدھر اُدھر دیکھنے لگا توحضرتِ سیِّدُنا ابنِ عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما نے فرمایا: اگر تیری دونوں آنکھیں پھوٹی ہوئی(یعنی نکلی ہوئی) ہوتیں تو تیرے لئے بہتر تھا......
.............................................
🌴🌴(الادب المفرد،ص۳۳۳،حدیث:۱۳۰۵)🌴🌴
Comments
Post a Comment