بدنگاہی سے بچو* نظر بچا کر غیر مَحرم عورتوں  کو دیکھنے والوں کے لئے نصیحت:



*بدنگاہی سے بچو*
نظر بچا کر غیر مَحرم عورتوں  کو دیکھنے والوں کے لئے نصیحت:


یَعْلَمُ خَآىٕنَةَ الْاَعْیُنِ وَ مَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ(۱۹)
سورہ مؤمن

ترجمعہ کنزالعرفان۔
اللہ جانتا ہے چوری چھپے کی نگاہ اور جو کچھ سینوں میں چھپا ہے


 اس آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ  تعالیٰ اَعضا کے اَفعال جانتا ہے کیونکہ اعضا کے افعال میں  سب سے خفیہ فعل چوری چھپے دیکھنا ہے اور جب اسے اللہ تعالیٰ جانتا ہے تو دیگر اعضا کے افعال بدرجہ اَولیٰ اسے معلوم ہوں  گے، یونہی اللہ تعالیٰ دلوں  کے افعال بھی جانتا ہے اور جب حاکم کے علم کایہ حال ہے تو ہر مجرم کو اس سے بہت زیادہ ڈرنا چاہئے اور بطورِ خاص ان لوگوں کو اللہ تعالیٰ سے خوف کھانا چاہئے جوچوری چھپے غیر محرم عورتوں  کو دیکھتے ہیں  اور ان کے حسن و جمال پر نثار ہوتے ہیں ۔ ہمارے بزرگانِ دین رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ کا ایسے معاملات میں  کیسا تقویٰ تھا اس کی ایک جھلک ملاحظہ ہو،

چنانچہ حضرت سیدنا سلیمان بن یسار رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے بارے میں  منقول ہے کہ آپ حج کرنے کے لئے مدینہ منورہ سے ایک رفیق کے ساتھ نکلے۔جب ابواء کے مقام پر پہنچے تو رفیقِ سفر اٹھا اور دستر خوان لے کر کچھ خریدنے بازار چلا گیا جبکہ حضرت سلیمان بن یسار رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ خیمے میں  بیٹھے رہے،آپ بہت زیادہ خوبصورت اور انتہائی متقی تھے، ایک دیہاتی عورت نے پہاڑ کی چوٹی سے آپ کو دیکھ لیا اور اتر کر آپ کے سامنے کھڑی ہو گئی ،اس نے برقعہ اور دستانے پہنے ہوئے تھے ،جب اس نے چہرے سے پردہ اٹھایا تو (اس کے حسن کا حال یہ تھا کہ) گویا چاند کا ایک ٹکڑا ہو،اس نے کہا: مجھے کچھ دیجئے۔حضرت سلیمان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے سمجھا کہ شاید روٹی مانگ رہی ہے (آپ اسے روٹی دینے لگے تو) وہ کہنے لگی: مجھے روٹی نہیں چاہئے بلکہ میں  تو وہ تعلق چاہتی ہوں  جو شوہر اور بیوی کے درمیان ہوتا ہے ۔آپ رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا:تجھے شیطان نے میرے پاس بھیجا ہے، یہ فرما کر آپ نے سر مبارک اپنے گھٹنوں میں  رکھ لیا اور زور زور سے رونے لگ گئے ،،جب عورت نے یہ حالت دیکھی تو اپنا چہرہ ڈھانپ کر واپس چلی گئی ۔ جب آپرَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا ساتھی واپس آیا اور آپ کی یہ حالت دیکھی کہ رونے کی وجہ سے آنکھیں  سوج گئیں  اور گلا بند ہو گیا ہے تو پوچھا:آپ کیوں  رو رہے ہیں  ؟ فرمایا: کوئی بات نہیں  ،بس مجھے اپنا بچہ یاد آگیا ہے۔اس نے کہا:اللہ تعالیٰ کی قسم!کوئی نہ کوئی بات ضرور ہے ورنہ بچے سے جدا ہوئے تو ابھی تین دن ہوئے ہیں ،وہ مسلسل پوچھتا رہا حتّٰی کہ آپ نے اسے دیہاتی عورت کا واقعہ بتا دیا۔اس رفیق نے دستر خوان رکھا اور رونے لگ گیا۔آپ نے فرمایا:تم کیوں  رو رہے ہو؟اس نے کہا:مجھے آپ سے زیادہ رونا چاہئے کیونکہ اگر میں  آپ کی جگہ ہوتا تو شاید اس سے صبر نہ کر سکتا۔
(احیاء علوم الدین، کتاب کسر الشہوتین، بیان فضیلۃ من یخالف شہوۃ الفرج والعین، ۳/۱۳۰

🙏آئے ہم اپنامحاسبہ کریں ہم کس قدر گرچکے ہیں۔
بدنظری کی تباہ کاریاں دفاتر، گلی محلہ، سفر کہاں ہم اس گناہ میں ملوث ہیں۔ اور افسوس صد افسوس کہ ہماری غیرت اتنی مر گئ اپنی عورتوں کو بے پردہ کے ذرائع و اسباب سے بچانے کی سکت نہیں رہی
*ذارائع اسباب*
 سکول کالج یونیورسٹیاں جہاں بے پردہ تعلیم و تربیت کی جاتی ہے
تو پھر عورت کہی سکول و کالج و یونیورسٹیوں کی اپنی عزت کا گوہر لٹوا رہی ہے تو کہیں دفاتر،ہسپتال، للبنات کے مدارس میں .

عورت کو تعلیم کے متعلق
_لسان العصر اکبر حسین الہ آبادی فرماتے ہیں کہ_
*کون کہتا ہے تعلیم زناں خوب نہیں*
*اک ہی بات فقط کہنا ہے یاں حکمت کو*

*دو اسے شوہر و اطفال کی خاطر تعلیم*
*قوم کے واسطے تعلیم نہ دو عورت کو*

علامہ اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں۔
*جس علم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نا زن*

*کہتے ہیں اسی علم کو ارباب نظر موت*

Comments

Popular posts from this blog

نئیں جاندا زمانہ عظمت صدیق دی

حضرت بایزید بسطامی اور فاحشہ عورت کا واقعہ۔