😈😈 بسنت کی حقیقت 😈😈
*⃣بسنت کی حقیقت*⃣
مشہور سِکھ مؤرخ ڈاکٹر بی ایس نجار اپنی کتاب ”پنجاب آخری مغل دورِ حکومت میں“ میں لکھتا ہے کہ؛
"حقیقت رائے نامی ھندو شخص باکھ مل پوری سیالکوٹ کے کھتری کا جوان لڑکا تھا ایک دن حقیقت رائے نے سرکارِ اعظم ﷺ اور سیدہ فاطمة الزھرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا کی شان میں گستاخی کی اس جرم میں حقیقت رائے کو گرفتار کر کے عدالتی کاروائی کیلئے لاھور بھیجا گیا۔ اس واقعے سے پنجاب کی ساری غیر مسلم آبادی کو شدید دھچکا لگا اور ھندو افسر مل کر زکریا خان (گورنر پنجاب) کے پاس گئے اور گورنر پنجاب زکریا خان سے درخواست کی کہ حقیقت رائے کو معاف کر دیا جائے لیکن گورنرِ پنجاب زکریا خان نے کسی کی کوئی سفارش نہ سنی اور سزائے موت کے حکم سے نظرِ ثانی سے انکار کر دیا جس کے اجراء میں حقیقت رائے کو ایک ستون سے باندھ کر اسے کوڑے کی سزا دی گئی اس کے بعد حقیقت رائے کی گردن اُڑا دی گئی جس پر پنجاب کی ساری غیر مسلم آبادی آبادی نوحہ کناں رہی۔
حقیقت رائے گستاخِ رسول کی یادگار(مڑہی) کوٹ خواجہ سعید (کھوجے شاہی) لاھور پنجاب میں ہے۔ اب یہ جگہ بارے دی مڑہی کے نام سے مشہور ہے۔
جہاں ھندو رئیس کالو رام نے بسنت میلے کا آغاز کیا اسکی یاد گار بھی اس علاقے میں قبر ستان کے ساتھ موجود ہے۔
اسی کتاب کے صفحہ 279 پر لکھا کہ پنجاب کا بسنت میلہ اسی گستاخِ رسول اور گستاخِ اھلبیت ھندو حقیقت رائے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔(معاذاللہ)
اور یہ بسنت میلہ ھندو تہورا ہے۔ اللہ ھدایت بخشے ان زنگ آلود سوچ کے حکمرانوں کو جو مسلسل مسلمانوں کے شعار پر حملہ آور ہو رہے ہیں کبھی کافر مسلمانوں کو دین سکھانے کا سکول و کالج میں کوٹہ جاری کر رہے ہیں کبھی اس خداداد دھرتی پر گستاخ رسول اور گستاخ اھلبیت کا دن بسنت میلہ حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کر رہے ہیں۔ یہ یقیناً رسول اللہ ﷺ کو تکلیف دینے والے بات ہے۔ کیونکہ نبی کریم ﷺ کے جگر کے ٹکڑے حضرت فاطمة الزھرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا کے گستاخ کا تہوار اسلامی ریاست میں اعلٰی سطح پر منانے کا اعلان کر کے رب ﷻ کے غضب کو دعوت دینے والی بات ہے۔
اے اللہ حکمرانوں کو ھدایت عطا فرما اور ہمیں حضور ﷺ اور اھلبیت و صحابہ و اولیاء کی سچی پکی محبت نصیب فرما
آمین ثم آمین یارب العالمین
مشہور سِکھ مؤرخ ڈاکٹر بی ایس نجار اپنی کتاب ”پنجاب آخری مغل دورِ حکومت میں“ میں لکھتا ہے کہ؛
"حقیقت رائے نامی ھندو شخص باکھ مل پوری سیالکوٹ کے کھتری کا جوان لڑکا تھا ایک دن حقیقت رائے نے سرکارِ اعظم ﷺ اور سیدہ فاطمة الزھرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا کی شان میں گستاخی کی اس جرم میں حقیقت رائے کو گرفتار کر کے عدالتی کاروائی کیلئے لاھور بھیجا گیا۔ اس واقعے سے پنجاب کی ساری غیر مسلم آبادی کو شدید دھچکا لگا اور ھندو افسر مل کر زکریا خان (گورنر پنجاب) کے پاس گئے اور گورنر پنجاب زکریا خان سے درخواست کی کہ حقیقت رائے کو معاف کر دیا جائے لیکن گورنرِ پنجاب زکریا خان نے کسی کی کوئی سفارش نہ سنی اور سزائے موت کے حکم سے نظرِ ثانی سے انکار کر دیا جس کے اجراء میں حقیقت رائے کو ایک ستون سے باندھ کر اسے کوڑے کی سزا دی گئی اس کے بعد حقیقت رائے کی گردن اُڑا دی گئی جس پر پنجاب کی ساری غیر مسلم آبادی آبادی نوحہ کناں رہی۔
حقیقت رائے گستاخِ رسول کی یادگار(مڑہی) کوٹ خواجہ سعید (کھوجے شاہی) لاھور پنجاب میں ہے۔ اب یہ جگہ بارے دی مڑہی کے نام سے مشہور ہے۔
جہاں ھندو رئیس کالو رام نے بسنت میلے کا آغاز کیا اسکی یاد گار بھی اس علاقے میں قبر ستان کے ساتھ موجود ہے۔
اسی کتاب کے صفحہ 279 پر لکھا کہ پنجاب کا بسنت میلہ اسی گستاخِ رسول اور گستاخِ اھلبیت ھندو حقیقت رائے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔(معاذاللہ)
اور یہ بسنت میلہ ھندو تہورا ہے۔ اللہ ھدایت بخشے ان زنگ آلود سوچ کے حکمرانوں کو جو مسلسل مسلمانوں کے شعار پر حملہ آور ہو رہے ہیں کبھی کافر مسلمانوں کو دین سکھانے کا سکول و کالج میں کوٹہ جاری کر رہے ہیں کبھی اس خداداد دھرتی پر گستاخ رسول اور گستاخ اھلبیت کا دن بسنت میلہ حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کر رہے ہیں۔ یہ یقیناً رسول اللہ ﷺ کو تکلیف دینے والے بات ہے۔ کیونکہ نبی کریم ﷺ کے جگر کے ٹکڑے حضرت فاطمة الزھرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا کے گستاخ کا تہوار اسلامی ریاست میں اعلٰی سطح پر منانے کا اعلان کر کے رب ﷻ کے غضب کو دعوت دینے والی بات ہے۔
اے اللہ حکمرانوں کو ھدایت عطا فرما اور ہمیں حضور ﷺ اور اھلبیت و صحابہ و اولیاء کی سچی پکی محبت نصیب فرما
آمین ثم آمین یارب العالمین
Comments
Post a Comment