نعت رسولِ مقبول


نعت...  جسے مل گیا کملی‎ﷺ والے کا دامن اسے دو جہاں کا خزانہ ملا ہے 

بھلا باغِ جنت کو وہ کیا کرے گا مدینے میں جس کو ٹھکانہ ملا ہے

کسی کو زمانے کی دولت ملی ہے کسی کو جہاں کی حکومت ملی ہے 
میں اپنے مقدر کے قربان جاؤں مجھے یار‎ﷺ کا آستانہ ملا ہے

نمازیں پڑھے جا اذانیں دئیے جا, شب وروز سجدوں پہ سجدے کیے جا.
نمازیں اسی کی اذانیں اس کی, جسے پنجتن ‎ﷺکا گھرانہ ملا ہے.

جسے مل گئی ا‎ن ‎ﷺ کے در کی گدائی, اسے دولتِ دو جہاں ہاتھ آئی.
درِ مُصطفیٰ‎ﷺ تک ہے اس کی رسائی, شفاعت کا اس کو بہانہ ملا ہے.

یارو قلم کی یہی آبرو ہے, کہ ذکرِ محمد سے یہ سرخرو ہے.
محمد‎ﷺ کا روضہ میرے روبرو ہے, درودوں کا مجھ کو ترانہ ملا ہے

Comments

Popular posts from this blog

نئیں جاندا زمانہ عظمت صدیق دی

حضرت بایزید بسطامی اور فاحشہ عورت کا واقعہ۔